Wednesday, 18 November 2015

Muhobat Kiya hai Jan e Jan

محبت کیا ہے یہ جاناں
چلو تم کو بتاتی ہوں
جہاں تک میں سمجھ پائی
وہاں تک ہی بتاتی ہوں
محبت آسمانوں سے اترتی ایک آیت ہے
میرے رب کی عنایت ہے
کہیں لے جائے موسیٰ کو
تجلی رب کی دکھلانے
کہیں محبوب کو عرشوں پہ اپنے رب سے ملوانے
کہیں سولی چڑھاتی ہے
کسی منصور سرکش کو
کہیں یہ بیٹھ کر روتی ہے پھر شبیر بے کس کو
لگا کر آگ پانی میں
ہوا میں زہر گھولے گی
کرے گی رقص شعلوں پر
مگر کب بھید کھولے گی
کہیں یہ ایڑیاں رگڑے .... تو زم زم پھوٹ پڑتے ہیں
نظر کر دے جو پتھر پر
تو پتھر ٹوٹ سکتے ہیں
کہیں یہ قیس ہوتی ہے
کہیں فرہاد ہوتی ہے
کہیں سر سبز رکھتی ہے
کہیں برباد ہوتی ہے
کہیں رانجھے کی قسمت میں لکھی اک ہیر ہوتی ہے
یہ بس تحریر ہوتی ہے
کہاں تقدیر ہوتی ہے ....؟
کہیں ایثار ہوتی ہے
کہیں سرشار ہوتی ہے
وہیں یہ جیت جاتی ہے
جہاں یہ ہار ہوتی ہے
محبت دل کی دیواروں سے لپٹی کائی جیسی ہے
محبت دل نشیں وادی میں اندھی کھائی جیسی ہے
سنو .....!!
تم بھی محبت کو کہیں ہلکا نہیں لینا
اگر اپنی پہ آ جائے
تمہیں صحرا نشیں کر دے
اٹھا کر آسمانوں سے تمہیں پل میں زمیں کر دے
کسی کو دان دیتی ہے
کسی کی جان لیتی ہے
اگر کندن میں ڈھالے تو
سمجھ لینا یہ خالص ہے
من و تو ناں بھلاے جو
تو پھر سمجھو کہ ناقص ہے
دل _ برباد یہ روشن تمہارا کرکے چھوڑے گی
لکھے گی درد ماتھے پر
ستارا کر کے چھوڑے گی...!!!

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...