Thursday, March 20, 2014

Badal gayi hai ye zindagi ab

بدل گئی ہے یہ زندگی اب‘ سبھی نظارے بدل گئے ہیں
کہیں پہ موجیں بدل گئی ہیں کہیں کنارے بدل گئے ہیں

بدل گیا ہے اب اس کا لہجہ‘ اب اُس کی آنکھیں بدل گئی ہیں
وہ چاند چہرہ ہے اب بھی ویسا مرے ستارے بدل گئے ہیں

ملا ہوں تم سے تو یوں لگا ہے کہ جیسے دونوں ہی اجنبی ہوں
کبھی جو مجھ کو عزیز جاں تھے‘ وہ طور سارے بدل گئے ہیں

کہیں پہ بدلا ہے کہنے والا‘ کہیں پہ سامع بدل گیا ہے
کہیں پہ آنکھیں بدل گئی ہیں کہیں نظارے بدل گئے ہیں

اس لیے بھی میں سر جھکا کر تمہاری نگری سے چل پڑا ہوں
تھا ناز جن پر کبھی مجھے بھی وہ سب سہارے بدل گئے ہیں

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...