اک شجر ایسا محبت کا لگایا جاۓ
جس کا ہمساۓ کے آنگن میں بھی سایہ جاۓ
"ek shajar aisa muhabbat ka lagaya ja'ay
Jis ka hamsa'ay K aangan main bhi saya ja'ay
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment