ہوش والوں سے کہاں طرز ادا پاؤ گے
عشق کا جام پیو، ہوش میں آ جاؤ گے
کچھ تو بڑھہ جائے گی یہ بیخودی قطرہ قطرہ
جسم میں خون کی ہر بوند وفا پاؤ گے
اپنی ہستی کو مٹانے کی تمنا تو کرو
کبھی ہر شے میں کبھی خود میں خدا پاؤ گے
اپنے ماتھے پے سجا لو ہر اک پتھر کی ضرب
عشق کر بیٹھے ہو، لازم ہے سزا پاؤ گے
اس سے ہر سانس کی وابستگی رکھ لو محسن
سانس رکنے کا بھی کچھ اور مزہ پاؤ گے
محسن نقوی
No comments:
Post a Comment