Thursday, January 22, 2015

Zameen hai aur asmaan hai aur me hoon

زمیں ہے آسماں ہے اور میں ہوں
مسلسل امتحاں ہیں اور میں ہوں

مسلسل دستکیں ہیں اور تو ہے
درِ آیئندگاں ہے اور میں ہوں

نہ جانے کون تھک جائے گا پہلے
مری عمرِ رواں ہے اور میں ہوں

سلیم اک چھاوں جو زیرِ زمیں ہے
وہ میرا سائباں ہے اور میں ہوں

سلیم کوثر

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...