بھول کر ذات تم کو یاد کیا
بات بے بات تم کویاد کیا
نیند ناراض ہو گئی ہم سے
ہم نے جس رات تم کو یاد کیا
فرحت عباس شاہ
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment