آئینہ ھے جنابِ شَیخ ! اِس پر
کس کا غصہ اُتارے جاتے ھیں ؟
جاں نثاروں سے پوچھئیے تو سہی
کس لئے جان وارے جاتے ھیں ؟
بے خداوں کی چپقلش کے بیچ
با خُدا لوگ مارے جاتے ھیں
علی زریون
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment