دفن ہیں مُجھ میں شورشیں کِتنی
دِل کی صُورت خموش وادی ہُوں
شوق سے ترکِ دوستی کر لے
مَیں تِری نفرتوں کا عادی ہُوں
محسن نقوی
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment