Sunday, 20 September 2015

Nazmoon sy Zakhm nahi bhartay


کاغذ پر گرتے ہی پھوٹے لفظ کی
کچھ دھواں اٹھا
چنگارایاں کچھ
ایک نظم میں پھر سے آگ لگی
جلتے شہر میں بیٹھا شاعر
اس سے ذیادہ کرے بھی تو کیا
لفظوں سے آگ نہیں بجھتی
نظموں سے زخم نہیں بھرتے


( گلزار )

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...