Friday, April 29, 2016

Teri Adat Kaho is ko?

سنو ۔۔۔۔!!!
تری عادت کہوں اِس کو ؟؟؟ 
یا پھر کوئی شرارت ہے 
میں جب بھی تم سے کہتی ہوں 
میرا اِک کام کر دو نا۔۔۔۔!! 
تو نہ تم پوچھتے ہو کہ
ضروری کام ہے کوئی ؟؟؟
یا جلدی تو نہیں کوئی؟؟؟ 
نہ تم انکارکرتے ہو 
نہ ہی اقرار کرتے ہو
فقط چیزیں اُلٹتے ہو
یونہی صفحے پلٹتے ہو 
نظر انداز کر کے تم ،
بہت مصروف ہونے کا 
بہانہ خوب کرتے ہو! 
پلٹ کر کچھ نہیں کہتے
تمہاری بے رخی مجھ کو 
ذرّہ بھرنہیں بھاتی 
پھر تم سے جب خفا ہو کر 
کبھی تھوڑا جدا ہو کر
یہ کہتی ہوں کہ" میری تم ذرا پرواہ نہیں کرتے" تو پھراچھا ۔۔ میں چلتی ہوں!!! 
نہیں ہے کام اب تم سے 
نہ اب میں تم سے بولوں گی 
پلٹتے ہی مرے تم یوں 
اچانک سامنے آ کر 
ذرا سامسکرا کر پھر
بہت شیریں لہجے میں 
کچھ ایسے مجھ سے کہتے ہو
کہو۔۔۔۔۔ کیا چاہیے تم کو؟؟؟
کہو تو ۔۔۔۔جان دے دوں میں؟؟؟ 
تمھارے ایک اشارے پر
یا اِن قدموں میں نازک سے 
ستارے ڈھیر کر دوں میں؟
مگر۔۔۔ بس اِک گزارش ہے 
تم مجھ سے اسطرح سے پھر 
کبھی نہ یوں خفا ہونا!!!! 
نہ مجھ سے روٹھ کر جانا !!!!
تمہاری اِس ادا پر میں 
ہمیشہ کی طرح پھر سے
گلے ،شکوے، شکایت سب
کو یک دم بھول جاتی ہوں 
اور پھر سے ہنس کے کہتی ہوں 
سنو ۔۔۔۔۔اک کام ہے تم سے!!
-
مناہلؔ فاروقی

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...