Monday, April 14, 2014



فاصلے نہیں مٹتے "
"خواب اور خواہش میں
نیند بھر کی دوری ہے
وصل اور جدائی میں
آنکھ بھر کا وقفہ ہے
ہجر کے اندھیروں کی
چاند بھر تمنا ہے
پھر بھی ایسا ہوتا ہے
فاصلے مٹانے میں
عمر بیت جاتی ہے
فاصلے نہیں مٹتے "

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...