تیرے دکھ نے رستہ بنا دیا
میں تیری تلاش میں گم ہوا
مجھے ایک لمحہ، لمحہءِ بے زبان پہ گاڑھ کے میرا وقت تونے بتا دیا
میری پور پور میں گنتے گنتے برس برس
میرا اپنا آپ بھلا دیا
میں پرایا شخص بنا ہوا ہوں وجود میں
میں خود اپنی روح میں اجنبی کی طرح سے ہوں
تیرے نقش نقش میں زندگی کی کتاب سے
میرا لفظ لفظ مٹا دیا
میں کہ خود مسافرِ عشق تھا
مجھے خاک خاک سجا دیا
تیرے دکھ نے رستہ بنا دیا
No comments:
Post a Comment