Sunday, January 18, 2015

Duniya



دُنیا نے بارود لکھا ھے اور شاعر نے نظم
دیکھیں ! اب کس کا لکھّا باقی رہ جاتا ھے 

علی زریون

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...