اب اِس کو خبر جان لے یا پندِ فقیراں
کچھ دن کے لئے لے لے میاں رخصتِ دُنیا
اوّل تو اِسے اتنی اجازت ھی نہیں ھے
ھو بھی تو کہاں دل پہ چلے قدرتِ دنیا
جب تک اسے تم پوری طرح چکھ نہیں لیتے
اندر سے نکلنے کی نہیں شہوتِ دنیا
لعنت بھی نہیں بھیجتا میں ایسے ٹھگوں پر
بدلے میں دعاوں کے جو لیں رشوتِ دنیا
علی زریون
No comments:
Post a Comment