Monday, 19 January 2015

Saans Lena Keisi adat hai


سانس لینا بھی کیسی عادت ہے
جئیے جانا بھی کیا روایت ہے
کوئی آہٹ نہیں بدن میں کہیں
کوئی سایہ نہیں ہے آنکھوں میں
پاؤں بےحِس ہیں، چلتے جاتے ہیں
اِک سفر ہے جو بہتا رہتا ہے
کتنے برسوں سے، کتنی صدیوں سے
جیے جاتے ہیں، جیے جاتے ہیں
عادتیں بھی عجیب ہوتی ہیں

گُلزار​

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...