Saturday, January 3, 2015

غم کے پاتال میں تمہیں چاہا
ہم نے ہر حال میں تمہیں چاہا

جب درختوں پہ پھول آئے تھے
بس اسی سال میں تمہیں چاہا

کون ہے جس نے یوں ہماری طرح
وقت کے جال میں تمہیں چاہا

ایک شعلہ سا تھا کوئی جس نے
قلب پامال میں تمہیں چاہا

یہ تو ہم جانتے ہیں فرحت جی
ہم نے کس حال میں تمہیں چاہا

فرحت عباس شاہ

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...