نظم
کون کس میں مہکے گا
یوں کہ ذات کے اندر
جس طرح ہَرے جنگل
اور سراب آنکھوں میں
شام کی طرح کاجل
ایوب خاور
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment