Sunday, January 18, 2015

Me Member Ko Hikmat Likhna chahta tha

میں منبر کو "حکمت" لکھنا چاہتا تھا

نئیں لکھ پایا
میں محراب کو "سجدہ" لکھنا چاہتا تھا
نئیں لکھ پایا
کیسے لکھتا 
منبر پر قتل و غارت کا فتویٰ دینے والے بیٹھے دیکھے تھے
اور محراب سے خون ٹپکتے دیکھا تھا
پھر میں نے سہمے منبر سے جا کر پوچھا
کیا لکھّوں میں ؟؟
منبر نے محراب کو دیکھا
دونوں کی آواز برابر سسک اُٹھی تھی
ھر سسکی میں اک مِنّت تھی
"جب تک ھم پر
دین کے نام پہ دھشت نافذ کرنے والے قابض ھیں
تم ھم کو سجدہ مت لکھنا
تم ھم کو حکمت مت لکھنا"
کل شب 
میں قرآن اذان گلے مل کر اتنا روئے تھے
میرا سجدہ بھیگ گیا تھا 
میں منبر کو حکمت لکھنا چاہتا تھا
میں محراب کو سجدہ لکھنا چاہتا تھا
نئیں لکھ پایا 

علی زریون

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...