Saturday, 21 March 2015

Me Hosh me tha to phir us py mar gaya keisay

میں ہوش میں تھا تو پھر اس پہ مر گیا کیسے؟؟
یہ زہر میرے لہو میں اتر گیا کیسے؟؟

کچھ اس کے دل میں لگاوٹ ضرور تھی ورنہ
وہ میرا ہاتھ دبا کر گزر گیا کیسے؟

ضرور اس کی توجہ کے رہبری ہو گی
نشے میں تھا تو میں اپنے ہی گھر گیا کیسے؟

جسے بھلائے کئی سال ہو گئے "کامل"
میں آج اس کی گلی سے گزر گیا کیسے

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...