Sunday, May 17, 2015

Mujhay Dhoondh Laai hain Shehar sy

میرے راستے میں پڑاؤ ہے
کسی رائیگانی کے درد کا
کئی گہری گہری اداسیاں
مجھے ڈھونڈ لائی ہیں شہر سے
تیرے بعد دہر میں زندگی
کئی ہجرتوں کی اسیر ہے
میرے زخم زخم کو ڈھانپ دے
کسی پچھلی یاد کا پیرہن
تجھے کس طرح سے خوشی ملی
مجھے قریہ قریہ میں بانٹ کر
بھی گرد جھاڑ کے ہے اٹھا
سرِ صحنِ دل کوئی گورکن
کبھی دردِ شہرِ فراق میں
تیرا نام لکھتا ہے جا بجا
ابھی خواب عمر کٹا نہیں
کوئی راستہ بھی اٹا نہیں

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...