Saturday, July 18, 2015

Me aur Woh

میں اور وہ!

اُس نے جِس راہ کو لہو بخشا
میں بھی اُس راہ کا مُسافر تھا
وہ سرِ دار میں سرِ مقتل
وہ پیمبر تھا اور میں شاعر تھا

محسن نقوی

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...