اک غریب بستی کے بے نوا مکینوں کی
مشکلیں گنانے میں
ان کی بدنصیبی پر بات چیت کرنے میں
اشک_غم بہانے میں
مفلسی کے خوابوں کی، سائیگی بتانے یا
کرچیاں دکھانے میں
اور غریب ہونے میں، فرق انتہا کا ہے
بدنصیب لوگوں کی، بے کسی پہ کڑھنے میں
اور ان کے جیسا ہی
بدنصیب ہونے میں، فرق انتہا کا ہے
-
ان غریب لوگوں اور ان کی بدنصیبی پر
بات ہو تو سکتی ہے
ان کے درد قصوں کی سرخیاں جمانے میں
رات ہو تو سکتی ہے
-
عالم_غریبی کا عالمی حوالوں سے
تجزیہ تو ممکن ہے
ان خراب حالوں کا مرثیہ تو ممکن ہے
-
دیکھنا مگر یہ ہے
ان غلیظ گلیوں کے، ٹوٹتے مکانوں میں
پل کے کون دیکھے گا
مستقل اہانت کے تجربے کی بھٹی میں
جل کے کون دیکھے گا
بےکنار زلت کے، بے چراغ رستوں ہر
چل کے کون دیکھے گا
-
امجد اسلام امجد
No comments:
Post a Comment