Wednesday, 18 November 2015

Tumhary Liye SUno

تمہارے لیے....!!
سنو..
تمہارے لیے ہی لفظوں کی یہ بزم سجائی ہے
وہ لفظ جو بکهرے ہوئے موتیوں کی طرح تهے
اپنی جگہ مکمل،مگر بے معنی
یہ موتی میرے اردگرد بکهرے ہوئے تهے
میں روز انہیں یونہی روندے ہوئے گزر جاتا
مگر پهر اچانک تم مل گئیں
تمہاری محبت غیر محسوس طریقے سے میری رگوں میں دوڑنے لگی
محبت...
جس کے بارے کہتے ہیں "ذات کی تکمیل ہوتی ہے"
کائنات کا خوبصورت ترین جذبہ
اور تم نے مجهے سر سے پاوں تک محبت کردیا
میں یہ اقرار کرتا ہوں
کہ تم نے،تمہاری محبت نے مجهے ان بکهرے موتیوں کو پرونا سکهایا
میرے جذبے اپاہج تهے
تم نے قلم کے ذریعے انہیں چلنا سکهایا
اور اس کے بعد میں نے تمہارے سنگ گزارا ہر لمحہ تصویر کرلیا
جذبوں کو لفظوں کے قالب میں ڈهال دیا
وہ کبهی نظم کی صورت اور کبهی غزل کا روپ میں ڈهل گئے
تبهی تو تم محسوس کرسکتی ہو
کہ میری شاعری کےپہلو میں تم دل بن کے ڈهڑکتی ہو
تم نے میرے لئے اتنا کیا اور میں تمہارے لئے کچهہ نہ کرسکا
تمہارے ساتهہ چلنے کی خواہش تهی مگر نا چل سکا
میری مجبوریاں میرے پاوں کی بیڑیاں بن گئیں
مگر مجهے اپنا وعدہ یاد ہے
کہ میں لفظوں کے موتیوں سے جتنی بهی مالائیں بناوں گا
سب تمہارے لئے ہوں گی
میں آج اس عہد کی تجدید کرتا ہوں،اس اقرار کے ساتهہ کہ مجهے تم سے محبت ہے
وہ محبت جو ذات کی تکمیل ہوتی ہے....!!

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...