Wednesday, 18 November 2015

Khalwat

(خلوت)
مجھے تم اپنی بانہوں میں جکڑ لو اور میں تم کو
کسی بھی دل کشا جذبے سے یکسر ناشناسانہ
نشاطِ رنگ کی سرشاریء حالت سے بیگانہ
مجھے تم اپنی بانہوں میں جکڑ لو اور میں تم کو
فسوں کارہ! نگارا! نو بہارا! آرزو آرا!
بھلا لمحوں کا میری اور تمہاری خواب پرور
آرزو مندی کی سرشاری سے کیا رشتہ؟
ہماری باہمی یادوں کی دلداری سے کیا رشتہ؟
مجھے تم اپنی بانہوں میں جکڑ لو اور میں تم کو
یہاں اب تیسرا کوئی نہیں یعنی محبت بھی-----
(ایلیا جونؔ)

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...