Saturday, 28 November 2015

Sonaan

آدھی رات اک فون بجا تھا
دور کسی موہوم سرے سے
اک انجان آواز نے چھُو کر پوچھا تھ
آپ ہی وہ شاعر ہیں جس نے”
اپنی کچھ نظمیں ”سوناں“ کے نام لکھی ہیں؟
-
“میرا نام بھی ”سوناں“ ہو تو؟
-
ایک پتلی سی جھِلّی جیسی خاموشی کا وقف
میرے نام ایک نظم لکھو ناں“
مجھے بھی اپنے اک چھوٹے سے شعر میں سی دو
شاید میری زندگی کی آخری شب ہے
”سوچا، آخری خواہش آپ کو سونپ کر جاؤں
بہت دنوں بعد مجھے معلوم ہوا
درد سے درد بجھانے کی اک کوشش میں تم
کینسر کی اس آگ پہ 
میری نظمیں چھڑکا کرتی تھی
-
"گلزار"

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...