Wednesday, 18 November 2015

Nahi Milay naa ?/

نہیں ملے ناں!

تمہیں کہا تھا کہ پاس رہنا 
کوئی بھی رت ہو، کوئی بھی موسم
کوئی گھڑی ہو
اگر فلک سے کبھی جو مجھ پر
ان آفتوں کے پہاڑ ٹوٹیں
تو راس رہنا
تمہیں کہا تھا ناں پاس رہنا
یہ کیا کیا ہے؟
کسی کی باتوں میں آ گئے ناں
کسی کی مرضی ہی مان لی ناں
نہیں ملے ناں!
تمہیں کہا تھا جو تم نہ ہو گے
تو رو پڑوں گا
مجھے سمیٹے گا کون آ کر
چنے گا آنکھوں سے کون آنسو
بہت کہا تھا،
بہت ہی زیادہ تمہیں کہا تھا
نہیں سنا ناں!
جو مان توڑا یا آپ ٹوٹا
تمہیں کہا تھا میں رو پڑوں گا
میں رو پڑا ناں۔۔
بہت دنوں سے اداس ہوں میں
نہیں ملے تھے!
اداس کر کے چلے گئے ناں!
نہیں ملے ناں!
-
زین شکیل

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...