Monday, 7 December 2015

Kuch Log

”کچھ لوگ“ٴ
-
کیسے چپ چاپ ھی
مر جاتے ھیں
کچھ لوگ یہاں
اپنے ھی جسم کی
ٹھنڈی اور سیاھ
قبر کے اندر
نہ کسی سانس
کی آواز
نہ کسی سسکی کی
نہ کوئی آہ نہ جنبش 
اور نہ آھٹ کوئی
ایسے چپ چاپ ھی
مر جاتے ھیں
کچھ لوگ یہاں
کہ اُنھیں دفنانے کی
بھی زحمّت نھیں
اُٹھانہ پڑتی
-
”گلزار“

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...