Monday, 7 December 2015

Tum Chaly aao to mukamal ho

تم چلے آؤ تو مکمل ہو
کچھ کتابیں کہ جن کو پڑھنا تھا
وہ بھی اب تک یونہی پڑی ہیں کہیں
صرف دو چار ہی ورق پلٹے
دل کو پھر یہ خیال آنے لگا
سارے صفحوں کو چھوڑ دوں ایسے
منجمد سلسلوں میں ہلچل ہو
غم کے صحراؤں میں بھی جل تھل ہو
زندگی کا سبھی ادھورا پن
تم چلے آؤ تو مکمل ہو
-
علی حسن شیرازی

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...