Saturday, 16 January 2016

Ab K saal Kuch aisa karna

اب کے سال کچھ ایسا کرنا۔۔
اپنے پچھلے بارہ ماہ کے۔۔
دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
بسری یادیں تازہ کرنا۔۔
سادہ سا اک کاغذ لے کر
پھر اس بیتے اک اک پل کا
اپنے گزرے اک اک کل کا۔۔
اک اک موڑ احاطہ کرنا
سارے دوست اکٹھے کرنا
ساری صبحیں حاضر رکھنا
ساری شامیں پاس بلانا۔۔
اور علاوہ ان کے دیکھو
سارے موسم دھیان میں رکھنا
اک اک یاد گمان میں رکھنا
پھر محتاط قیاس لگانا
گر تو خوشیاں بڑھ جاتی ہیں
تو پھر تم کو میری طرف سے۔۔۔۔۔
آنے والا سال مبارک۔۔!!!


اور اگر غم بڑھ جائیں تو
مت بیکار تکلف کرنا۔۔
دیکھو پھر تم ایسا کرنا۔۔!
میری ساری خوشیاں تم لے لینا
مجھ کو اپنے غم دے دینا۔۔۔
اب کے سال کچھ ایسا کرنا۔۔!!
۔۔۔

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...