روز و شب کے میلے میں
غفلتوں کے مارے ھم
بس یہی سمجھتے ھیں
ھم نے جِس کو دفنایا
بس اُسی کو مرنا تھا۔
-
”انور مَسعود“
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment