Sunday, April 10, 2016

Tum Jana chahtay Ho To Jao


تم جانا چاہتے ہو تو جاؤ
آسمانوں پر تو آؤ گے ہی نا
اماوس کی بیمار راتوں کے علاوہ
رات کے ماتھے کا ٹیکہ بن کے
یا آسمان کے کانوں کا بالا پہن کے
میرے گھر کی دیوار پر سے بھی گزرو گے
جنگل میں بھی جا ٹھہرو گے
جھیل میں اترو گے
دل کی شاخوں سے الجھتے پھرو گے
میری بینائیاں تمہیں چھو آئیں گی
پلکیں تمہارے چاروں طرف پھیلے ہوئے نور کو بوسہ دیں گی
میری روح تمہیں اپنی گود میں بھر لے گی
ہوا لوری سنائے گی
تمہیں نیند آجائے گی
اور مجھے قرار آجائے گا
اگرچہ تمہارے بغیر
اور تمہارے بعد
میری زندگی اماوس کی وہ رات بن جاتی ہے
جس میں کوئی شے سانس کو اندر جکڑ لیتی ہے
اور دل کو مسلنا شروع کر دیتی ہے
آنکھوں میں تاریکیاں اتر آئی ہیں
اور روح دھند سے بھر جاتی ہے
لیکن پھر بھی
اگر تم جانا چاہتے ہو تو چلے جاؤ
آسمانوں پر تو آؤ گے ہی نا
-
فرحت عباس شاہ

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...