Friday, 15 July 2016

Hatheli Sy Thanda Dhuwan


ہتھیلی سے ٹھنڈا دھواں اٹھ رہا ہے
یہی خواب ہر مرتبہ دیکھتی ہوں

مِرے ہجر کے فیصلے سے ڈرو تم!
میں خود میں عجب حوصلہ دیکھتی ہوں


فریحہ نقوی

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...