Friday 15 July 2016

Naraaz



ناراض

رات ہم سے دیر دیر تک ناراض رہتی ہے
ہمیں غصہ آتا ہے
بہت سہارتے ہیں تو جنجھلا جاتے ہیں
اور بے بسی سے روہانسے ہو جاتے ہیں
اور آنسوؤں سے لبا لب بھرے ہوئے کٹوروں کے باوجود
ہنس دیتے ہیں
جیسے کسی نے عمر قید کاٹنے والے کسی کو
ہنسنے کی بیگار پر لگا دیا ہو
رات ہم سے دیر تک ناراض رہتی ہے
اور ہمارے سینے پر
بھاری بھرکم سوچیں لا دھرتی ہے
اور ذار دور کھڑی ہو کر
ہمارے طرف نوکیلے اور سخت خدشے اچھالتی ہے
اچھالتی کیا ہے زور سے دے مارتی ہے
ہمارے آنسوؤں کو اندر سے ہمارے دل سے باندھ دیتی ہے
سانسوں کی بھیگی ہوئی رسیاں کستی چلی جاتی ہے
رسیاں بار بار کھینچتی ہیں
دل بار بار ڈوبتا ہے
دل بار بار ڈوبتا ہے رات پھر بھی ہم سے ناراض رہتی ہے
رات ہم سے دیر دیر تک ناراض رہتی ہے


فرحت عباس شاہ

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...