Thursday 30 March 2017

aik Pahari Larki



ایک پہاڑی لڑکی
پہلی بار محبت کا شکار ھُوئی
اُس نے صبح سویرے کھڑکی کھولی 
اپنا سر باھر نکالا اور چلائی 
”اُف ھر طرف پھول ھی پھول ھیں“ 
اُن سے لدے پیڑ کتنے خوبصورت لگ رھے ھیں۔


اُس کی ڈھلتی عمر والی ماں نے بھی 
کھڑکی سے جھانکا اور سوال کیا
یہ تو برف ھے ۔ خزاں بھی کب کی جا چکی
اب تو بس جاڑا ھی جاڑا ھے ۔ 
تمہیں پیڑوں پر پھول کہاں سے نظر آ گئے ؟

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...