Thursday 30 March 2017

Yaad

یاد......!!
اس شہر نہ جا اجڑی ہوئی گلیوں سے ڈر لگتا ہے 
کون جانے کہاں گھات لگی ہو غم کی 
کون جانے کسی چوراہے ، کسی موڑ ، کسی گھر میں چھپی بیٹھی ہو رنجش کوئی
یاد .......!!
اس شہر میں گجروں سے سجے ہاتھوں دل دکھتا ہے 
یاد ........!!
اس شہر میں آنکھوں کے پپوٹوں پہ جمے بوسوں سے دم گھٹتا ہے 
یاد .......!!
اس شہر میں گردن کا کوئی تل اگر آنسو میں اتر آیا تو ؟
برسات میں اس سال لہو برسے گا 
یاد ......!!
اس شہر نہ جا جس میں تمناؤں کی دہلیزوں پر 
بارشیں آنے سے پہلے ہی جدائی آ جائے
یاد ......!!
اس شہر میں اب غم کے سوا کچھہ بھی نہیں 
کوئی ناراض پڑوسی جو ہوا بھی تو بھلا کیا ہو گا ؟
تجھہ کو معلوم ہے ......؟
ناراضگیاں درد بڑھا دیتی ہیں 
نہ کوئی بولے گا 
نہ تجھہ کو مناتے گا کوئی
خشک آنکھوں کے کسی ترچھے کنارے پہ پڑے 
درد بھرے شکوے کی چنگاری سے 
دیر تک تجھہ کو جلائے گا کوئی 
دیر تک تجھہ کو رلائے گا کوئی 
دیر تک تجھہ کو ستائے گا کوئی
یاد .........!!
اس شہر نہ جا 
اجڑی ہوئی گلیوں سے ڈر لگتا ہے 
کون جانے کہاں گھات لگی ہو دکھہ کی ؟
یاد اس شہر نہ جا 
یاد 
اس شہر نہ جا .........!!!

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...