سب کچھ ویسے ہی چلتا ہے
..................................................
سب کچھ ویسے ہی چلتا ہے
جیسے چلتا تھا جب تم تھی
رات بھی ویسے ہی سر موندے آتی ہے
دن ویسے ہی آنکھیں ملتا جاتا ہے
تارے ساری رات جمائیاں لیتے ہیں
سب کچھ ویسے ہی چلتا ہے
جیسے چلتا تھا جب تم تھی
کاش ! تمہارے جانے پر کچھ فرق تو پڑھتا جینے میں
پیاس نہ لگتی پانی کی
یا ناخن بڑھنا بند ہو جاتے
بال ہوا میں نہ اُڑتے
یا دُهواں نکلتا سانسوں سے
سب کچھ ویسے ہی چلتا ہے
بس اتنا فرق پڑھا ہے میری راتوں میں
نیند نہیں آتی تو اب سونے کے لئے
اک نیند کی گولی روز نگلنی پڑھتی ہے
............. گلزار .....
No comments:
Post a Comment