Sunday 1 October 2017

Hansi


لوگ سیاست میں شرابور ہیں
اور مجھے تمھاری ہنسی نہیں بھول رہی ہے
تمھاری ہنسی
تمام خوبصورت اور امن پسند موسموں کی متفقہ امیدوار ہے
تم یقینا" جیت جاؤ گی
تمھارے مقابلے پر بھی کوئی نہیں ہے
اور تم سیاست میں بھی نہیں ہو
تم بہت خوبصورت ہنستی ہو
تمھاری ہنسی مجھے معبدوں کی روایت یاد دلاتی ہے
قدیم صحیفے میں سنہری روشنائی سے درج ہے
وہ کبھی ہلاک نہیں کئے جائیں گے
جن کا وجود ان کا عدم ہے
ان کے لفظ کبھی چوری نہیں ہوں گے
جو آنکھوں سے بولتے ہیں اور کانوں سے دیکھتے ہیں
اور وہ کبھی مسترد نہیں ہوں گے
جو ارادہ پیش نہیں کرتے 
تمھاری ہنسی، شور پر نغمے 
اور ہتھیار پر پھول کی فتح کی علامت ہے
ہنستی رہنا 
مجھے کچھ یاد نہیں رہتا
اور تمھاری ہنسی مجھے بھول نہیں رہی

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...