لوگ سیاست میں شرابور ہیں
اور مجھے تمھاری ہنسی نہیں بھول رہی ہے
تمھاری ہنسی
تمام خوبصورت اور امن پسند موسموں کی متفقہ امیدوار ہے
تم یقینا" جیت جاؤ گی
تمھارے مقابلے پر بھی کوئی نہیں ہے
اور تم سیاست میں بھی نہیں ہو
تم بہت خوبصورت ہنستی ہو
تمھاری ہنسی مجھے معبدوں کی روایت یاد دلاتی ہے
قدیم صحیفے میں سنہری روشنائی سے درج ہے
وہ کبھی ہلاک نہیں کئے جائیں گے
جن کا وجود ان کا عدم ہے
ان کے لفظ کبھی چوری نہیں ہوں گے
جو آنکھوں سے بولتے ہیں اور کانوں سے دیکھتے ہیں
اور وہ کبھی مسترد نہیں ہوں گے
جو ارادہ پیش نہیں کرتے
تمھاری ہنسی، شور پر نغمے
اور ہتھیار پر پھول کی فتح کی علامت ہے
ہنستی رہنا
مجھے کچھ یاد نہیں رہتا
اور تمھاری ہنسی مجھے بھول نہیں رہی
No comments:
Post a Comment