سحر کو کھوج چراغوں پہ انحصار نہ کر
ہوا سے دوستی رکھ، اس کا اعتبار نہ کر
یقین کر؛ او محبت، یہی مناسب ہے
تو مجھ سے عمر میں کم ہے، سو مجھ سے پیار نہ کر
مجھے پتہ ہے کہ برباد ہوچکا ہوں میں
تو میرا سوگ منا، مجھ کو سوگوار نہ کر
ہے کون کون مرے ساتھ اِس مصیبت میں
میں اپنے ساتھ نہیں ہوں، مجھے شمار نہ کر
میں خاک خود تجھے لبیک کہنے والا ہوں
مجھے بلاوا نہ دے میرا انتظار نہ کر
انجم سلیمی
No comments:
Post a Comment