Saturday, June 14, 2014

نیند کی درانتی سے خواب جتنے کاٹے ہیں
فصل یہ صبح ہوتے آنکھ سے اٹھانی ہے
دن چڑہے تو سورج کی انگلیاں پکڑنی ہیں

اظہر کلیانی

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...