ھم غلاموں کی اُداسی کا سبب جانتا ھے
وہ سخی اپنے فقیروں کی طلب جانتا ھے
سیّدا !! تھام !! کہ اب تھامنے والا کوئی نئیں
محرما !! دل کی وہ حالت ھے کہ رب جانتا ھے
علی زریون
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment