Sunday 18 January 2015

Tum sarwat ko parhti ho

تم ثروت کو پڑھتی ہو؟

کتنی اچھی لڑکی ہو

میں جنت سے نکلا تھا
اور تم مجھ سے نکلی ہو

بات نہیں سنتی ہو، کیوں ؟
غزلیں بھی تو سنتی ہو

کیا رشتہ ہے شاموں سے ؟
سورج کی کیا لگتی ہو ؟

لوگ نہیں ڈرتے رب سے
تم لوگوں سے ڈرتی ہو ؟

آدم ؟؟ اور سدھر جائے ؟؟
تم بھی حد ہی کرتی ہو

میں تو جیتا ہوں تم میں
تم کیوں مجھ پر مرتی ہو ؟

مصرعوں میں باتیں کرنا
تم آسان سمجھتی ہو ؟

کیوں انکار کروں اِس کا ؟؟
تم اِس جسم میں رہتی ہو

پیار ہے یہ، "تبلیغ" نہیں
کس چکر میں پڑتی ہو ؟

کس نے جینز کری ممنوع ؟؟
پہنو ! اچھی لگتی ہو

کافی ہو مُلتان کی تم
اور زریون کی مستی ہو !

علی زریون

7 comments:

  1. Sarwat hussain is a poet. Who committed suicide.

    ReplyDelete
  2. There is certainly a very light, direct and unique choice of words in this poetry, it is very beautiful.

    ReplyDelete
  3. It is very beautiful. Nice Words.... HASNAT KHALIFA...

    ReplyDelete
  4. I am a big fen of ali zarioun

    ReplyDelete

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...