Monday, February 16, 2015

Woh Bhi Tanha Jaag raha hai

کبھی کبھی ان حبس بھری راتوں میں
جب
سب آوازیں سو جاتی ہیں
آدھی نیند کی گھائل سی مدہوشی میں
اک خواب انوکھا جاگتا ہے!
میں دیکھتا ہوں
گرد کی اس چادر سے اُدھر
(جو میرے اُس کے بیچ تنی ہے)
وہ بھی تنہا جاگ رہا ہے۔

امجد اسلام امجد

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...