اب بکھرتے تنکوں پر
پرملال کیا ھونا
آندھیوں کے موسم میں
تن برھنہ شاخوں پر
اعتبار کر بیٹھے
یہ ھماری غلطی تھی
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment