"لفظ کافی نہیں"
فریحہ نقوی
لفظ کافی نہیں،
ہاں مگر، میں رہوں یا نہیں
میرے الفاظ ہر شب ستاروں کے مانند
بام فلک پر چمکتے رہیں گے...
تمہیں یہ بتاتے رہیں گے کہ تم!
میرے وجدان کی روشنی ہو .....
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment