Sunday, April 10, 2016

Parinday Bhi Humary THay, WOh Bachay BHi Humary Hain

جنھوں نے باغ کی دھجیاں اڑا ڈالیں 
پرندے اور بچے قتل کر ڈالے
مرے یسوع! 
اے پیارے! 
قسم انجیل کی یہ لوگ ھم میں سے نہیں ہیں
یہ وہ بے مغز وحشی ہیں
جنھیں غسل -جہالت راس آیا ہے
سنہری گیسووں والے 
بہت پیارے بہت اپنے مسیحا! 
پرسہ ء اہل - محمد پیش -خدمت ہے
وہ بچے بھی ہمارے ہیں 
پرندے بھی ہمارے ہیں
جو جی اٹھنے کے دن مارے گئے ہیں
-
علی زریون

No comments:

Post a Comment

Shaam K Pech O Kham

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...