سوتے سوتے آنکھ اچانک کھل جاتی ہے
ایک ہی خدشہ نیند اڑا کر لے جاتا ہے
خواب میں اڑتا آتا ہے اک مبہم سایہ
مجھ سے تیرا ہاتھ چھڑا کر لے جاتا ہے.....
فریحہ نقوی
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment