تمہیں کہتا نہیں تھا مَیں
کہ وہ دھرتی
جہاں رسم و رواجوں کی کئی آکاس بیلیں ہوں
وہاں پودا محبت کا
کبھی پرواں نہیں چڑھتا
شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اش...
No comments:
Post a Comment